لاہور: محسن حسن خان کا کہنا ہے کہ ایشیا کپ میں پاکستان کو یونس خان کی کمی محسوس ہوگی۔
کپتان مصباح الحق کو تجربہ کار پلیئر کا ساتھ حاصل ہوتا تو بیٹنگ زیادہ متوازن نظر آتی، سنگاکارا و جے وردنے کی موجودگی میں سری لنکا ٹیم سخت حریف اور اسے فیلڈنگ میں بھی واضح برتری حاصل ہے۔ تفصیلات کے مطابق سابق ٹیسٹ کرکٹرمحسن حسن خان نے کہاکہ ایشیا کپ کیلیے پاکستان نے بہتر اسکواڈ کاانتخاب کیا، البتہ یونس خان جیسا تجربہ کار بیٹسمین بنگلہ دیش کی وکٹوں پر ٹیم کی فتوحات میں اہم کردار ادا کرسکتا تھا،انھوں نے کہا کہ سری لنکن بیٹنگ میں سنگا کارا اور جے وردنے نہ صرف ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرتے ہیں بلکہ کپتان اینجیلو میتھیوز کی رہنمائی میں بھی پیچھے نہیں رہتے، اگر مصباح الحق جیسے ان فارم بیٹسمین کی معاونت کیلیے یونس خان بھی موجود ہوتے تو گرین شرٹس اسکواڈ زیادہ متوازن ہوجاتا، احمد شہزاد اور شرجیل خان کی صلاحیتوں میں کسی شک کی گنجائش نہیں لیکن ان کو انتہائی ذمہ دارانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے بڑے اسکور کیلیے اچھی بنیاد فراہم کرنا ہوگی۔
محسن خان نے کہا کہ محمد حفیظ بطور اوپنر کھیلنے کا تجربہ رکھتے ہیں،تیسری پوزیشن پر بیٹنگ کرتے ہوئے ان کا کردار بھی انتہائی اہم ہوگا، صہیب مقصود کے پاس اسٹروکس اور اعتماد دونوں ہیں لیکن انھیں صورتحال کے مطابق کھیلنے کا ہنر سیکھنا ہوگا،فواد عالم جارحانہ مزاج کے بیٹسمین نہیں،انھیں موقع دینا ہے تو ٹاپ آرڈر میں کھلایا جائے، وکٹیں محفوظ رکھتے ہوئے اسکور آگے بڑھانا ہی پہلی ترجیح ہونا چاہیے جس کے بعد گرین شرٹس میں اتنی اہلیت ہے کہ آخری10 اوورز میں 100رنز بنا سکیں۔ محسن حسن خان نے کہا کہ سری لنکن ٹیم کی بیٹنگ میں آخر تک لڑنے کا جذبہ ہے،پاکستانی بولرز کی فٹنس اور ان کو استعمال کرنے میں مصباح الحق کی مہارت اہم کردار ادا کریگی۔آئی لینڈرز کی فیلڈنگ ایشیا میں سب سے بہترہے جس کی بدولت وہ میچ کا پانسہ پلٹنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں، پاکستان کو اس شعبے میں سخت محنت سے اپنی خامیوں پر قابو پانا ہوگا۔
No comments:
Post a Comment