Sunday, March 16, 2014

ورلڈ ٹوئنٹی 20 کی تاریخ، پاکستان 2009 میں چیمپئن بنا

2007ء اولین ورلڈ ایونٹ:بھارت فاتح، پاکستان فائنل میں ناکام
اولین ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی میزبانی جنوبی افریقہ کے حصے میں آئی، جنٹلمین گیم میں ناچ گانا بھی شامل ہو گیا، حسین و جمیل چیئرلیڈرز اچھے کھیل پر پلیئرز کو داد دینے کیلیے موجود ہوتیں، اولین ایونٹ میں10ٹیسٹ اقوام کے ساتھ2 کوالیفائر ٹیموں کینیا اور اسکاٹ لینڈ کو جگہ ملی، بھارت نے پاکستان کیخلاف فائنل میں صرف 5 رنز سے فتح پا کر اولین ٹوئنٹی20 ورلڈچیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔
مصباح الحق ٹیم کو کامیابی دلانے کی کوشش کرتے رہے مگر فنشگ کی خامی پھر ان کے آڑے آ گئی، چار گیندوں پر صرف 6 رنز رہ گئے تھے تاہم مصباح نے ایسا اسٹروک کھیلا جو نہ صرف وہ بلکہ پاکستانی شائقین بھی کبھی فراموش کر پائیں گے، شارٹ فائن لیگ پر اسکوپ کرتے ہوئے انھوں نے گیند شری شانتھ کے ہاتھوں میں پہنچائی اور اپنے ہاتھ سے ورلڈکپ ٹرافی گرا دی، مصباح 43 رنز بنا کر آئوٹ ہوئے، 12 وکٹیں لینے والے پاکستانی لیگ اسپنر شاہد آفریدی کو ایونٹ کا بہترین پلیئر قرار دیا گیا۔
2009، پاکستان نے ٹرافی جیت لی
ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے دوسرے ایڈیشن کا انعقاد 2009 میں کیا گیا، میزبانی انگلینڈ کے حصے میں آئی، افتتاحی میچ ہوم آف کرکٹ لارڈز میں ہوا جہاں اسی ایونٹ کیلیے فلڈ لائٹس لگوائی گئیں، وہ گرائونڈ جہاں کوٹ، پینٹ اور ٹائی کے بغیر تماشائیوں کا داخلہ دشوار تھا اور چوکا لگنے پر بھی تالیوں کی تھوڑی سی آوازیں آتی تھیں، وہاں ڈریس کوڈ ختم کرتے ہوئے شائقین کو من پسند لباس پہن کر آنے کی اجازت دے دی گئی، زمبابوے آئی سی سی کا فل ممبر ہے مگر سیاسی وجوہات کی بنا پر برطانیہ نے اس کے کھلاڑیوں کو ویزا دینے سے انکار کر دیا، ایسے میں ایونٹ کی انگلینڈ سے منتقلی کے بھی خدشات پیدا ہوئے تاہم آئی سی سی نے مالی فوائد دے کر زمبابوے کو ازخود ایونٹ سے دستبردار کرا لیا، یوں2کے بجائے تین ایسوسی ایٹ ٹیموں کو شرکت کا موقع مل گیا، پاکستان نے مسلسل دوسری بار فائنل میں رسائی حاصل کی ،قوم کی دعائیں اور کھلاڑیوں کی محنت رنگ لائی ٹیم سری لنکا کو8 وکٹ سے آئوٹ کلاس کر کے چیمپئن بننے میں کامیاب ہوگئی، عمران خان کی طرح فاتح ٹرافی اٹھانے کی یونس خان کی خواہش پوری ہو گئی۔
ہوم آف کرکٹ لارڈز میں سری لنکا مقررہ اوورز میں6 وکٹ پر 138 رنز بنانے میں کامیاب رہا، سنگاکارا نے64 رنز کی کیپٹن اننگز کھیلی، عبدالرزاق نے تین وکٹوں کیلیے 20 رنز دیے، لیگ بائی کے نتیجے میں پاکستان نے جب ہدف عبور کیا تو8 گیندیں باقی تھیں، مین آف دی میچ آفریدی40 گیندوں پر 2 چوکوں اور اتنے ہی چھکوں کی مدد سے54 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔اس وقت کے صدرآئی سی سی ڈیوڈ مورگن نے پاکستانی کپتان یونس خان کو ٹرافی دی،5 لاکھ 15 ہزار ڈالر کی انعامی رقم بھی ہاتھ آئی، بعد میں کھلاڑیوں نے گرائونڈ کا چکر لگا کر حوصلہ افزائی پر شائقین کا شکریہ ادا کیا۔
2010: انگلینڈ سرخرو پاکستان سیمی فائنل تک محدود
2007 میں شروع ہونے والے ورلڈ ٹوئنٹی 20کا انعقاد ہر دوسرے سال کرانا طے پایا تھا، 2010 میں ویسٹ انڈیز کو ون ڈے چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کرنا تھی مگر اسے ٹی ٹوئنٹی کے میگا ایونٹ میں تبدیل کر دیا گیا، اس سے قبل 2008 کی چیمپئنز ٹرافی بھی پاکستان میں سیکیورٹی خدشات کے سبب منسوخ کر دی گئی تھی،2011 میں 50 اوورز کا ورلڈکپ بھی ہونا تھا لہذا ٹوئنٹی 20 میگا ایونٹ 2009کے بعد اگلے ہی برس منعقدکرنا پڑا،30 اپریل سے 16 مئی2010 تک منعقدہ ٹورنامنٹ کی میزبانی ویسٹ انڈیز کو سونپی گئی،انگلینڈ نے فائنل میں آسٹریلیا کو شکست دے کر پہلے گلوبل آئی سی سی ٹائٹل پر قبضہ جمایا، یوں پاکستان صرف10ماہ عالمی چیمپئن کا اعزاز برقرار رکھ پایا، ٹیم کو سیمی فائنل میں کینگروز نے قابو کیا، ایونٹ میں پاکستانی فیلڈنگ کا معیار انتہائی پست رہا اور تقریباً ہر میچ میں کئی کیچز ڈراپ کیے۔ کیون پیٹرسن کو بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ ملا۔
2012ء ویسٹ انڈیز فتحیاب پاکستان پھر سیمی فائنل میں ناکام
آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20 کے چوتھے ایڈیشن کا انعقاد18 ستمبر سے7 اکتوبر2012 تک سری لنکا میں ہوا، ویسٹ انڈین ٹیم نے ٹائٹل جیتا، ایونٹ کا فارمیٹ2010 جیسا ہی رہا البتہ 4 کم ٹیموں کو شامل کیا گیا،12 سائیڈز شریک ہوئیں، ان میں 10 ٹیسٹ اور 2 کوالیفائر موجود تھیں، پاکستانی سفر کا سیمی فائنل میں اختتام ہو گیا، سری لنکا نے 16رنز سے کامیابی حاصل کی، فاتح ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 4 وکٹ پر139 رنز بنائے، گرین شرٹس7 وکٹ پر 123رنز تک ہی پہنچ سکے۔7 اکتوبر 2012 کو کولمبو میں سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کا فیصلہ کن معرکے میں سامنا ہوا، میزبان ٹیم ہوم کنڈیشنز اور کرائوڈ کا بھی فائدہ نہ اٹھا سکی،36رنز کی فتح نے ویسٹ انڈیز کو چیمپئن بنا دیا، سموئلز نے 56 بالز پر 78 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ میزبان کی اننگز کا 18.4 اوورز میں104 پر اختتام ہوا، ویسٹ انڈیز نے طویل عرصے بعد کسی بڑے ٹائٹل پر قبضہ جمایا، کھلاڑیوں نے گرائونڈ میں ہی گینگنم ڈانس کے ذریعے جشن منایا، کرس گیل اس میں خاصے آگے آگے رہے۔ پاکستان کی جانب سے حفیظ نے 164رنز بنائے اور سعید اجمل نے 9 پلیئرز کو آئوٹ کیا۔
پاکستان کی ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں کارکردگی
٭2007: فائنل میں بھارت کیخلاف5 رنز سے شکست
٭2009: فیصلہ کن معرکے میں سری لنکا کو8 وکٹ سے ہرا کر چیمپئن بنا
٭2010: سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے ہاتھوں3 وکٹ سے مات
٭2012:سیمی فائنل میں سری لنکا کیخلاف16رنز سے ناکام
ورلڈ 20 ٹوئنٹی 2014 کا امپائرز و ریفریز پینل
آئی سی سی نے ایونٹ کے امپائرز پینل میں پاکستانی علیم ڈار کو بھی شامل کیا ہے، ایلیٹ پینل میں موجود تمام 11 امپائرز میں آن فیلڈ ذمہ داریاں تقسیم کی جائیں گی، ان میں کمار دھرماسینا، اسٹیوڈیوس، ماریاس اراسمس، ای ین گولڈ، رچرڈ ایلنگورتھ، رچرڈ کیٹل برو،نائجل لانگ، بروس آکسنفورڈ،پال رائفل اور روڈ ٹکر شامل ہیں، انٹرنیشنل پینل آف آئی سی سی امپائرز کے بلی بائوڈن اور ایس روی بھی خدمات سرانجام دیں گے۔
ماضی میں پاکستان کے ایک اور امپائر اسد رئوف کو بھی آئی سی سی ایونٹس میں موقع دیا جاتا تھا، مگر وہ بھارتی آئی پی ایل اسکینڈل کا شکار ہو کر قبل از وقت ریٹائرمنٹ پر مجبور ہو گئے۔
ٹورنامنٹ کے دوران میچ ریفریز کی ذمہ داری ایلیٹ پینل میں شامل سابق ٹیسٹ کرکٹرز ڈیوڈ بون (آسٹریلیا)، رنجن مدوگالے (سری لنکا) اور جواگل سری ناتھ (بھارت) انجام دیں گے۔

No comments:

Post a Comment